عروج باربروسہ کی تاریخ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
السلام علیکم دوستو
دوستو جہاں تاریخ میں عثمان غازی ، محمّد بن قاسم ، طارق بن زیاد ، عبدالحمید ثانی ، جلال الدین خوارزم ، ال غزالی ، یوسف ہمدانی جسے مشور زمانہ اور عظیم مسلمان ہیں وہیں کچھ ایسے بھی مسلمان ہیں جنہوں نے تاریخ میں تو بہت کارنامے سرانجام دیے اور مسلمانوں کے لیے بہت سے فلاحی کام کیے لیکن انکی تاریخ کبھی کتابوں سے منظر عام پر نہیں ائی .انہی میں سے ایک نام عروج باربروسہ کا بھی ہے . باربروسا کے معاملے میں تو مزید ستم یہ کہ بالی ووڈ نے انکا کردار مسخ کردیا ہے۔۔۔
اس ویڈیو میں ہم آپکو عروج باربروسہ کی تاریخ کے بارے میں بتا ئینگے. ویڈیو کا آغاز کرنے سے پہلے نئے آنے والے دوستوں سے گزارش ہے کہ چینل کو سبسکرائب کریں اور گھنٹی کا بٹن ضرور دبائیں تاکہ اس طرح کی مزید ویڈیوز سب سے پہلے آپ تک پہنچیں۔۔۔اور ویڈیو کو لائک کرنا نہ بھولیں تا کے ہماری حوصلہ افزائی ہو اور ہم ایسی مزید ویڈیوز بنائیں
عروج چار بھائیوں اسحق، خضر اور الیاس میں سے ایک تھا جو 1473ء میں یعقوب آغا اور ان کی مسیحی بیوی قطرینہ کے ہاں پیدا ہوا۔ چند مورخین یعقوب کو ایک سپاہی قرار دیتے ہیں جبکہ چند کا کہنا ہے کہ وہ سالونیکا کے قریب وردار کے شہر میں عثمانی فوج ینی چری کا حصہ تھا۔ ابتدا میں چاروں بھائیوں نے مشرقی بحیرہ روم میں تاجر اور جہازراں کی حیثیت سے کام کیا جہاں ان کا ٹکراؤ اکثر و بیشتر جزیرہ رہوڈس پر موجود سینٹ جانز کے نائٹس سے ہوتا تھا۔ ان جھڑپوں میں الیاس قتل ہوا جبکہ عروج کو گرفتار کر لیا گیا اور رہوڈز میں قید میں رکھنے کے بعد بطور غلام فروخت کر دیا گیا۔ وہ غلامی کی زندگی سے فرار حاصل کرنے میں کامیاب ہوا اور پہلے اٹلی اور بعد ازاں مصر پہنچا۔ جہاں وہ مملوک سلطان قانصوہ غوری سے ملاقات میں کامیاب ہو گیا جس نے عروج کو مسیحیوں کے زیر قبضہ بحیرہ روم کے جزائر پر حملے کے لیے ایک جہاز عطا کیا۔
1505ء تک عروج نے تین مزید جہاز حاصل کرلئے اور جربا کے جزیرے پر چھاؤنی قائم کرنے میں کامیاب ہو گیا جس کی بدولت بحیرہ روم میں اس کارروائیوں کا دائرہ مغرب کی جانب منتقل ہو گیا۔ 1504ء سے 1510ء کے دوران میں وہ اس وقت مشہور ہوا جب اس نے سقوط غرناطہ کے بعدمسیحیوں کے ہاتھوں اسپین سے نکالے گئے مسلمانوں کو شمالی افریقہ پہنچایا۔
ہسپانوی مسلمانوں سے اس کا سلوک اتنا اچھا تھا کہ وہ ان میں بابا عروج کے نام سے مشہور ہو گیا اور یہی بابا عروج اسپین، اٹلی اور فرانس میں بگڑ کر بارباروس بن گیا۔
الجزیرہ کے لیے اسپین سے بچاؤ کاواحد راستہ عثمانی سلطنت میں ضم ہوجانا تھا اس لیے بارباروس نے الجزیرہ کو عثمانی سلطان کے سامنے پیش کر دیا۔ سلطان نے الجزیرہ کو عثمانی سنجق (صوبہ) کے طور پر منظور کر لیا اور عروج کو ”پاشائے الجزیرہ“ اور ”مغربی بحیرہ روم میںٹ بحری گورنر“ متعین کر دیا۔ 1516ءمیں عروج الجزیرہ پر قبضہ کر کر کے بادشاہ بن بیٹھا۔ وہ دیگر شہروں پر بھی قبضہ کرنا چاہتا تھا لیکن 1518ء میں مقامی رہنما کی مدد کے لیے آنے والے ہسپانوی افواج کے خلاف جنگ کے دوران میں اپنے بھائی اسحاق سمیت ہلاک ہو گیا۔ اس کی عمر 55 سال تھی۔
یاد رہے کے عروج باربروسہ اور انکے بھائیوں پر ایک نیا ترک ڈرامہ barbaroslar بن رہاہے جس میں عروج بربروسسا کا کردار اور کوئی نہیں بلکے ertugrul غازی میں ertugrul کا کردار ادا کرنے والے engin التان ادا کرھے ہیں - اگر اپ اس ڈرامے یا پھر انکے بھائیوں کی تاریخ کے بارے میں جاننا چاہتے ہیں تو ڈسکرپشن میں دے گنے لنک پر کلک کریں -
دوستوں اگر اپ کو ویڈیو پسند اے تو لائک اور شیر لازمی کریں تا کے ہماری حوصلہ افزائی ہو اور ہم ایسی مزید ویڈیوز اپ کیلئے بنا سکیں -
اسی کے ساتھ چینل کو سبسکرائب کریں اور ساتھ ہی موجود گھنٹی کے بٹن کو بھی دبا دیں تکے ہماری ویڈیوز سب سے پہلے اپ تک پہنچے -
الله اپکا حامی و ناصر ہو -
Comments
Post a Comment