سلطان عبد الحمید سلطان عبد الحمید - فرانس میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے گستاخانہ خاکے

https://youtu.be/csaCu_qmrbo

جیسا کہ آپ کو معلوم ہے کہ فرانس میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے گستاخانہ خاکے عام دیواروں پر لگائے گئے ہیں ۔ اور یہ قبیح حرکت باقاعدہ فرانسیسی حکومت کی سرپرستی میں ہوئی ۔ جس کا صاف مطلب یہ ہے کہ فرانس نے مسلمانوں سے اعلان جنگ کیا ہے۔۔۔ اس قبیح حرکت کی مخالفت میں پوری دنیا کے مسلمانوں نے شدید احتجاج کیا اور تقریباً تمام مسلمان ممالک میں بہت بڑے بڑے اجتماعات ہوئے جن میں سب سے بڑا احتجاج چیچنیا میں ہوا۔۔۔ اس احتجاج میں لاکھوں مسلمان شریک ہوئے اور انھوں *فداک امی و ابی یا رسول اللہ* کے نعرے بھی لگائے۔۔۔

خوش آئند بات یہ ہے کہ بیشتر مسلمان ممالک میں فرانس کے خلاف معاشی جنگ کا اعلان ہو چکا ہے۔۔۔ تاجر حضرات نے فرانسیسی اشیاٗ بیچنے سے انکار کر دیا اور خاص طور عرب ممالک کے تاجروں نے اس پر بھرپور توجہ دی۔۔۔ جس وجہ سے فرانس نے ان سے احتجاج نہ کرنے کہ اپیل بھی کی ۔۔۔۔ اب آگے حکمرانوں کے اوپر ہے کہ وہ کب فرانس کے ساتھ تعلقات ختم کرتے ہیں ۔۔۔ اور سب سے اہم فیصلہ یہاں OIC کا بنتا ہے ۔۔۔ اگر OIC نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ناموس کی حفاظت بھی نہ کر سکے تو یہ کس بیماری کی دوا ہے ؟؟؟

بہرحال اگر تمام مسلمان ممالک فرانس کے ساتھ تجارتی تعلقات ختم کرنے پر متفق ہو جائیں تو میں دعویٰ سے کہتا ہوں کہ فرانس کی معیشت کا حال بھی افغانستان جیسا ہو جائے گا۔۔۔

چونکہ ہمارا چینل تاریخ سے متعلق ہے اور خاص طور پر خلافت عثمانیہ کی تاریخ سے۔۔۔ تو اب ہم چلتے ہیں خلافت عثمانیہ کے سب سے مضبوط خلیفہ سلطان عبد الحمید کے دور کی طرف ۔۔۔

یہ 1800 عیسوی کے آس پاس کا وقت تھا جب خلافت عثمانیہ کا سورج اپنی پوری آب و تاب سے چمک رہا تھا۔۔۔ اس وقت کی فرانسیسی حکومت نے پیرس میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر ایک گستاخانہ فلم ریلیز کرنے کا اعلان کردیا۔۔۔ سلطان عبد الحمید ایک عاشق رسول حکمران کے طور پر جانے جاتے ہیں۔۔۔ سلطان عبد الحمید کو جب پتا چلا کہ فرانسیسی حکومت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر گستاخانہ فلم بنانے جا رہی ہے تو انھوں مسلمانوں کے خلیفہ ہونے کے ناطے فرانسیسی حکومت کو ایک الٹی میٹم خط لکھ دیا۔۔۔ سلطان کے ایک خط سے فرانسیسی حکومت اس قدر مرعوب ہو گئی کہ نا صرف ڈرامہ رکوا دیا بلکہ سلطان کو راضی کرنے کیلئے اس ڈرامے میں شرکت کرنے والے تمام اداکاروں کو بھی جلا وطن کر دیا۔۔۔ اللہ اکبر

کچھ ہی عرصے بعد سلطان کو معلوم ہوا کہ وہی توہین آمیز ڈرامہ لندن میں پیش کیا جا رہا ہے۔۔۔ سلطان عبد الحمید نے ایک بار پھر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے برطانوی حکومت کو خط لکھا اور انھیں بتایا کہ حال ہی میں فرانس میں اس ڈرامے کو رکوایا جاچکا ہے ۔۔۔ برطانوی حکومت نے سلطان کے خط کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ یہ فرانس نہیں برطانیہ ہے اور ہمیں اپنی سرحدوں میں آزادی حاصل ہے۔۔۔

جب سلطان تک یہ جواب پہنچا تو اس نے برطانوی حکومت کو آخری بار خبردار کرتے ہوئے لکھا کہ وہ مسلمانوں کے خلیفہ ہونے کے ناطے جہاد کا اعلان کردیں گے اور ہندوستان سے لے کر یورپ تک ہر مسلمان جہاد کیلئے نکل جائے گا اور پھر تمہارا اس زمین سے نام و نشان مٹ جائے گا۔۔۔ اب آپ کو خود سوچ لینا چاہیے کہ میرے اس ایک حکم کے آپ پر کیا نتائج پڑیں گے ۔۔۔

برطانوی حکومت سلطان عبد الحمید سے اچھی طرح واقف تھی اور انھیں اس بات کا اندازہ ہو گیا تھا کہ یہ الفاظ خطرے سے خالی نہیں ہیں۔ اور پھر برطانوی حکومت نے بھی اس ڈرامے کو بند کر دیا ۔۔۔

یہ ہے ایک مسلمان حکمران کے ایک خط کا نتیجہ۔۔۔ ایک مسلمان قوم ہونے کے ناطے ہمیں کم از کم فرانس کا ایک تاریخی معاشی بائکاٹ کرنا چاہیے تاکہ آئندہ کوئی بھی ملک ایسی حرکت کرنے سے پہلے سو بار سوچے کہ اگر ہم نے ایسا کچھ کیا تو اس کا نتیجہ کیا ہوگا۔۔۔

فرانس کے معاشی بائکاٹ کو عام کریں اور ہر مسلمان تک اس پیغام کو پہنچائے۔۔۔

ملتے ہیں IYI Media کی ایک نئی ویڈیو میں تب تک کیلئے اللہ حافظ۔۔۔

Comments

Popular posts from this blog

Real History of Cerkutay in Kurulus Osman

How to Watch Kurulus Osman Series - All seasons (1-2) - English / Urdu Subtitles

How to Watch Resurrection Ertugrul / Ertugrul Ghazi Series - All seasons - English / Urdu Subtitles